ایف ای ایم اے کے انسپکٹر کی شناخت کیسے کی جائے

Release Date:
October 15, 2021

ایف ای ایم اے کے انسپکٹر قدرتی آفت سے ہونے والے نقصان کا جائزہ لے کر اس کا اندراج کرتے ہیں۔ وہ یہ تعین نہیں کرتے کہ آیا آپ ایف ای ایم اے کی مالی امداد کے اہل ہیں یا نہیں یا ایف ای ایم اے آپ کو کتنی اور کس طرح کی امداد کی پیشکش کر سکتا ہے۔ جب وہ آپ سے رابطے کی کوشش کریں تو اس کا جواب دینا ضروری ہے۔

درج ذیل طریقوں سے آپ کو اپنے گھر آنے والے یا فون پر بات کرنے والے ایف ای ایم اے کے انسپکٹر کی شناخت میں مدد مل سکتی ہے۔

ذاتی حیثیت میں معائنہ: ایف ای ایم اے کے تمام اہلکاروں اور ٹھیکہ داروں کے پاس سرکاری شناخت ہوتی ہے۔ درخواست گزاروں کو چاہیے کہ وہ ہمیشہ انسپکٹر سے اپنا سرکاری بیج دکھانے کو کہیں جس پر اس کا نام اور تصویر موجود ہوتے ہیں۔ ایف ای ایم اے کی جانب سے ٹھیکے پر کام کرنے والے انسپکٹروں کے پاس اپنے آجر کی جانب سے جاری کردہ بیج موجود ہو سکتا ہے۔ اس پر بھی انسپکٹر کا نام، تصویر اور ممکنہ طور پر شناختی نمبر دیکھا جا سکے گا۔

دور بیٹھے معائنہ: انسپکٹر درخواست گزار کے پاس نو ہندسوں پر مشتمل ایف ای ایم اے کے رجسٹریشن نمبر کے آخری چار ہندسے پوچھ کر یہ تصدیق کرتے ہیں کہ وہ حقیقی درخواست گزار سے رابطہ کر رہے ہیں۔ انسپکٹر درخواست گزار کے شناختی نمبر کے ابتدائی چار ہندسے بتاتا ہے۔ درخواست گزاروں کو ایف ای ایم اے کی درخواست مکمل کرنے کے بعد رجسٹریشن نمبر موصول ہوتا ہے۔

ایف ای ایم کے انسپکٹروں کے بارے میں یاد رکھے جانے کے چند دیگر نکات:

  • وہ معائنہ کرنے کے عوض رقم کا تقاضا نہیں کرتے اور یہ وعدہ نہیں کرتے کہ آپ کو امدادی رقم مل جائے گی۔
  • ان کے پاس ایف ای ایم اے کی آفات سے بحالی کی امداد سے متعلق درخواست سے لیا گیا آپ کا پتہ موجود ہوتا ہے لیکن وہ آپ کی املاک تک پہنچنے کا راستہ جاننے کے لیے آپ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
  • وہ آپ کی جانب سے ایف ای ایم اے کو بھیجی گئی درخواست میں دی گئی رابطے کی معلومات کے ذریعے آپ سے فون کال، فون پر تحریری پیغامات اور ای میل سے کام لے سکتے ہیں۔
  • انسپکٹر ایف ای ایم اے کی جانب سے جاری کردہ فون یا اپنے نجی فون کے ذریعے آپ کو کال کر سکتے ہیں اور ان کا ایریا کوڈ ریاست نیویارک سے باہر کسی جگہ کا بھی ہو سکتا ہے۔
  • کسی کا ایف ای ایم اے کی مخصوص قمیض یا جیکٹ پہنے ہونا اس کی سرکاری شناخت نہیں ہے۔ اگر ایسا کوئی شخص آپ سے رابطہ کرے تو اسے اپنا ایف ای ایم اے کا تصویری شناختی بیج دکھانے کو کہیں۔ وفاقی قانون امریکی حکومت کےجاری کردہ  شناختی کارڈ کی تصویر لینے یا اس کی نقل بنانے کی ممانعت کرتا ہے۔ یہ قانون کی خلاف ورزی ہے جس پر جرمانے یا قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
  • اگر آپ گھر پر نہیں ہیں تو انسپکٹر آپ کے گھر کے پتے پر ایک خط بھیجے گا۔

اگر آپ گھر واپس آئیں اور یہ دیکھیں کہ انسپکٹر کا خط آپ کے دروازے پر پڑا ہے تو اسے نظرانداز مت کریں۔ یہ خط معائنے کے عمل کا حصہ ہے اور اس پر انسپکٹر کا نام اور اس سے رابطے کی معلومات درج ہوں گی۔ اگر آپ نے ایف ای ایم اے کو درخواست دی ہے اور آپ کو توقع ہے کہ انسپکٹر آپ کے گھر آئے گا تو انسپکٹر سے رابطہ کر کے اسے اپنا کام جاری رکھنے کو کہیں۔ انسپکٹر سے رابطے کے حوالے سے معلومات کو سوشل میڈیا پر مت پھیلائیں۔

اگر آپ کو اپنے دروازے پر ایف ای ایم اے کے انسپکٹر کا خط ملے اور آپ نے ایف ای ایم اے سے امداد کے حصول کی درخواست نہ بھیجی ہو تو ایف ای ایم اے یا ایف ای ایم کے جعلسازی کی تحقیقات اور معائنوں سے متعلق شعبے سے 866-223-0814 پر رابطہ کریں یا StopFEMAFraud@fema.dhs.gov پر ای میل کریں۔

ایف ای ایم اے کا انسپکٹر ایف ای ایم کی معائنے سے متعلق رہنما ہدایات اور ضوابط کی پیروی کر رہا تھا۔ آپ انسپکٹر سے براہ راست رابطہ کر کے وضاحت کر سکتے ہیں کہ آپ نے امداد کے لیے درخواست نہیں دی۔ ایسے میں انسپکٹر تحقیقات سے سامنے آنے والے نتائج کی رپورٹ دے گا۔

آپ 800-621-3362 پر ہیلپ لائن یا ویڈیو ریلے سروس (وی آر ایس) پر رابطہ کر کے تصدیق کر سکتے ہیں کہ آپ کی املاک کا معائنہ زیرالتوا ہے۔ آپ DisasterAssistance.gov پر وزٹ کر کے ''Review Status'' بھی منتخب کر سکتے ہیں۔ آپ پر زور دیا جاتا ہے کہ اپنے درست پتے کی تصدیق کریں اور اپنی املاک کی جانب جانے والے مخصوص راستوں کے بارے میں معلومات مہیا کریں۔

اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ یا آپ کا کوئی جاننے والا کسی جعلسازی کا شکار ہوا ہے یا اس کی شناخت چرائی گئی ہے تو فوری طور پر اپنی مقامی پولیس یا شیرف کے محکمے کو اطلاع دیں۔ آپ مندرجہ بالا فون نمبر یا ای میل ایڈریس کے ذریعے جعلسازی کی روک تھام کے لیے قائم کردہ ایف ای ایم اے کے تحقیقات اور معائنوں کے شعبے سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

نیویارک میں بحالی کی کوششوں کے بارے میں تازہ ترین معلومات جاننے کےلیے www.fema.gov/disaster/34615 پر وزٹ کیجیے۔ ہمیں ٹویٹر پر https://twitter.com/FEMARegion2 پر اور فیس بُک پر www.facebook.com/fema پر فالو کیجیے۔

Tags:
Last updated